Skip to main content

اداکارہ مہوش حیات سے ہو بہو مشابہت رکھنے والی اسٹائلسٹ

کورونا وائرس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے سوشل میڈیا کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے اور  آئے دن سوشل میڈیا پر ایک نیا ٹرینڈ یا نیا ہیش ٹیگ مقبول ہو رہا ہوتا ہے۔
اب حال ہی میں سوشل میڈیا صارفین نے پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسڑی کی مقبول ترین اداکارہ مہوش حیات کی ایک ہم شکل کو تلاش کر لیا ہے۔
جی ہاں! اگر آپ کو یقین نہیں آ رہا تو خود ہی دیکھ لیں اور دونوں کا موازنہ کر لیں، آپ کو بھی اندازہ ہو جائے گا کہ یہ لڑکی اداکارہ مہوش حیات سے کس قدر مل رہی ہے۔
فوٹو: بشکریہ انسٹاگرام
مہوش حیات سے مشابہت رکھنے والی اس لڑکی کا نام روزہ ہے جس کا تعلق ایران سے ہے اور یہ ایک بلاگر، آر جے اور سرٹیفائڈ اسٹائلسٹ بھی ہے۔
فوٹو: بشکریہ انسٹاگرام

فوٹو: بشکریہ انسٹاگرام

فوٹو: بشکریہ انسٹاگرام
روزہ کو پہلی نظر میں دیکھنے کے بعد آپ بھی کشمکش میں مبتلاہو جائیں گے اور آپ کو پہچاننے میں کافی مشکل ہوگی کیونکہ یہ دکھنے میں بالکل مہوش جیسی ہی لگ رہی ہیں

Comments

Popular posts from this blog

سرحدوں کی بندش کے باعث رمضان المبارک میں ملک میں زرعی اجناس کی قلت کا خدشہ

لاہور: کورونا وائرس کے سبب ایران اور افغانستان کی سرحدیں بند ہونے سے زرعی اجناس کی امپورٹ بند جانے سے رمضان المبارک کے دوران پنجاب میں کجھور،لیموں،انار،انگور اور سیب کی شدید قلت ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں کجھور سمیت کئی پھل افطار کا لازمی جزو ہوتے ہیںہے جس وجہ سے ان اشیاءکی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے. اس صورت حال میں ان اشیاء کو ایران اور افغانستان سے درآمد کیا جاتا ہے۔ ایران سے کجھور، سیب، انگور اور لیموں جب کہ افغانستان سے انار آتا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب پاکستان نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد بند کر دی ہے اور امپورٹ ایکسپورٹ رکی ہوئی ہے۔ مقامی تاجروں کے پاس موجود ایرانی کجھور کا جمع شدہ ذخیرہ ختم ہو رہا ہے جس وجہ سے قیمت بڑھ رہی ہے ایک ہفتہ قبل تک 6 سے7 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی ایرانی کجھور کی منڈی میں قیمت 10 ہزار روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران لیموں کی بھی شدید قلت ہوگی کیونکہ پنجاب میں محدود مقدار میں لیموں پیدا ہوتا ہے اس کے اسٹاکس بھی 90 فیصد ختم ہو چکے ہیں جب کہ سندھ کے دیسی لیموں کی فصل جون

Siah Raat Horror Stories In Urdu Free 2020

رونا وائرس کی آڑ میں مسلمان نسل کشی کی تیاری، بھارتی مصنفہ نے مودی کا چہرہ بے نقاب کردیا

نئی دہلی: بھارتی مصنفہ ارون دتی رائے نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کے جزبات کو بھڑکا رہی ہے تاکہ مسلم نسل کشی شروع ہو۔ جرمن خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ارون دتی رائے کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے مسلمانوں پر کرونا کا الزام عائد کر کے مذہبی کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی جس کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نیا محاذ کھڑا ہوگیا ہے۔ ارون دتی رائے نے کہا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کی حکمت عملی پر دنیا کو نظر رکھنی چاہیے کیونکہ ملک میں مسلمانوں کے لیے صورت حال نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بھارتی مصنفہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں کووِڈ 19 کا مرض کسی حقیقی بحران کی وجہ نہیں بنا،اصل بحران تو نفرت اور بھوک کا ہے، یہاں حکمرانوں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا بحران پیدا کیا، اس سے قبل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کا دہلی میں بھی قتل عام کیا گیا تھا۔ ’’اس وقت بھی کرونا وائرس کی وبا کی آڑ میں مودی  حکومت نوجوان طلبہ کو گرفتار کرنے میں لگی ہے،وکلاء، سینیئر مدیران، سیاسی اور سماجی کارکنوں اور دانشور