کسی شہر میں تین دوست رہتے تھے ۔ان میں گہری دوستی تھی ۔ہنسی خوشی زندگی گزاررہے تھے۔بد قسمتی سے ان کا کاروبار تباہ ہو گیاور وہ تنگ دستی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہو گئکسی شہر میں تین دوست رہتے تھے ۔ان میں گہری دوستی تھی ۔ہنسی خوشی زندگی گزاررہے تھے۔بد قسمتی سے ان کا کاروبار تباہ ہو گیاور وہ تنگ دستی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہو گئے ۔انھوں نے سوچا کہ کسی دوسرے شہر میں جا کر قسمت آزمانی چا ہیے ۔
چناں چہ انھوں نے کچھ پیسے اور ضروری سامان ساتھ لیا اور سفر کوروانہ ہوگئے ۔چلتے چلتے وہ ایک شہر میں قریب پہنچے ۔دن بھر کی مسافت نے انھیں تھکا دیا تھا ۔آخر وہ ایک درخت کے نیچے سستا نے کے لیے بیٹھ گئے ۔اچانک ان میں سے ایک کی نظر قریب پڑی تھیلی پر جاپڑی ۔
اس نے دوڑ کر تھیلی کو اُٹھا لیا ۔جب اسے کھول کر دیکھا توو ہ تینوں خوشی کے مارے اُچھل پڑے وہ تھیلی سونے کے سکوں سے بھری ہوئی تھی ۔انھوں نے فیصلہ کیا کہ اس رقم کو تین برابر حصوں میں بانٹ لیں گے ۔
اسی دوران انھیں بھوک لگی ۔انھوں نے اپنے میں سے ایک ساتھ کو کچھ پیسے دے کر بازار بھیجا کہ کھانے کا کچھ سامان لے آئے ۔
جب وہ کھانا لانے کے لیے روانہ ہوا تو باقی دودوستوں کے دل میں لالچ پیدا ہو گیا ۔انھوں نے سوچا کہ جو نہی ہمار ا دوست کھانا لے کر آئے گا ہم اسے مارڈالیں گے اور ساری رقم آپس میں آدھی آدھی با نٹ لیں گے ۔کچھ ایسا ہی لالچ ان کے تیسرے دوست کے دل میں بھی پیدا ہو گیا جو کہ کھانا لانے بازار گیا تھا ۔
وہ سوچ رہا تھا کہ تیسرے حصے کی تھوڑی سی رقم سے میرا کیا بنے گا کیوں نہ میں کھانے میں زہر ملادوں اور پوری کی پوری رقم کا میں اکیلا مالک بن جاؤں ،مگر فوراََ ہی یہ خیال اس کے دل ودماغ سے غائب ہو گیا ۔اس نے سوچا کہ زہر ملا کھانا کھانے سے میرے دونوں دوست مر جائیں گے ،رقم تو میرے ہاتھ لگ جائے گی ،مگر دونوں کا قتل میرے سر ہو جائے گا ۔
پولیس مجھے نہیں چھوڑے گی اور مجھے جیل کی سزا ہوجائے گی اور پھر مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے گا ۔اس نے لالچ کو اپنے دل سے جھٹک دیا ۔اُدھر دونوں دوستوں کے دل میں بھی یہی خیال آیا کہ ہم رقم کے لالچ میں اسے قتل تو کردیں گے ،مگر اس جرم میں ہمیں سزا ے موت ہوجائے گی اور یہ رقم بھی ہمارے کسی کام کی نہیں رہے گی ۔
یہ سوچ کر انھوں نے فوراََ قتل کا منصوبہ اپنے دل سے نکال دیا ۔تیسرا دوست کھانے لے کر پہنچا ۔تینوں دوست کھانے پر ٹوٹ پڑے ۔کھانا کھا کے خدا کا شکر اداکیا ،اور اس بات کا بھی شکر ادا کیا کہ وہ لالچ جیسی بُری بلا سے بچ گئے ہیں ۔آخر میں تینوں نے تھیلی سے رقم نکالی ۔پہلے ساری رقم گنی ۔پھر اسے تین حصوں میں برابر تقسیم کرلی اور خوشی خوشی اپنے گھر وں کو روانہ ہو گئے ۔اس طرح وہ تینوں عبرت ناک انجام سے بچ گئ
Comments
Post a Comment