Skip to main content

آئندہ ماہ پٹرول کی قیمت کتنے روپے کم ہو سکتی ہے ؟ 10 یا 20 روپے نہیں بلکہ ۔۔پاکستانیوں کیلئے سب سے بڑی خبر آ گئی


آئندہ ماہ پٹرول کی قیمت کتنے روپے کم ہو سکتی ہے ؟ 10 یا 20 روپے نہیں بلکہ ۔۔پاکستانیوں کیلئے سب سے بڑی خبر آ گئی
   
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے اثرات دنیا کی معیشتوں پر بھی دکھائی دیئے اور یہ مسلسل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بھی متاثر کر رہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث بیشترممالک میں لاک ڈاﺅن ہے اور آمدو رفت پر قسم کی پابندی ہے جس کی وجہ سے پٹرول اور ڈیزل کی کھپت نہایت کم سطح پر آ گئی ہے جبکہ اس کی قیمت بھی مسلسل گرتی دکھائی دیتی ہے ۔
پاکستانیوں کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ اگلے ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریبا 31 روپے تک کمی واقع ہو نے کا امکان ہے ۔ نجی اخبار جنگ نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ پٹرول کی قیمت میں 22 روپے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 31 روپے تک کمی کی جا سکتی ہے ۔
انڈسٹری ذرائع کا کہناہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کے سبب ملک میں بھی کمی کی جا سکتی ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ دن قبل عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میںکمی کے باعث ملک میں بھی کمی ہو گی ۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کے پیش نظر ہونے والی مہنگائی اور حالات کو دیکھتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں کمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ  کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے ،گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں پاکستان میں 514 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 7 ہزار 993 ہو گئی ہے ۔
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مجموعی طور 7 ہزار 847 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں مزید 514 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جنہیں ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیاہے جبکہ اس کے علاوہ 16 مزید افراد جان کی بازی ہار گئے ، اموات 159 ہو گئی ہیں ۔
کورورنا وائرس سے اب تک ملک بھر میں 1868 افراد صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو لوٹ گئے ہیں جبکہ متعدد کا ہسپتال میں علاج جاری ہے جوکہ جلد ہی ٹھیک ہو جائیں گے ۔
 کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ پنجاب ہے جہاں اب تک 3 ہزار 649 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے ، سندھ میں 2355 ، کے پی کے میں 1137 ، بلوچستان میں 376 ، اسلام آباد میں 171 ، آزاد کشمیر 48اور گلگت بلتستان میں 257 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے 

Comments

Popular posts from this blog

سرحدوں کی بندش کے باعث رمضان المبارک میں ملک میں زرعی اجناس کی قلت کا خدشہ

لاہور: کورونا وائرس کے سبب ایران اور افغانستان کی سرحدیں بند ہونے سے زرعی اجناس کی امپورٹ بند جانے سے رمضان المبارک کے دوران پنجاب میں کجھور،لیموں،انار،انگور اور سیب کی شدید قلت ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں کجھور سمیت کئی پھل افطار کا لازمی جزو ہوتے ہیںہے جس وجہ سے ان اشیاءکی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے. اس صورت حال میں ان اشیاء کو ایران اور افغانستان سے درآمد کیا جاتا ہے۔ ایران سے کجھور، سیب، انگور اور لیموں جب کہ افغانستان سے انار آتا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب پاکستان نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد بند کر دی ہے اور امپورٹ ایکسپورٹ رکی ہوئی ہے۔ مقامی تاجروں کے پاس موجود ایرانی کجھور کا جمع شدہ ذخیرہ ختم ہو رہا ہے جس وجہ سے قیمت بڑھ رہی ہے ایک ہفتہ قبل تک 6 سے7 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی ایرانی کجھور کی منڈی میں قیمت 10 ہزار روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران لیموں کی بھی شدید قلت ہوگی کیونکہ پنجاب میں محدود مقدار میں لیموں پیدا ہوتا ہے اس کے اسٹاکس بھی 90 فیصد ختم ہو چکے ہیں جب کہ سندھ کے دیسی لیموں کی فصل جون

Siah Raat Horror Stories In Urdu Free 2020

رونا وائرس کی آڑ میں مسلمان نسل کشی کی تیاری، بھارتی مصنفہ نے مودی کا چہرہ بے نقاب کردیا

نئی دہلی: بھارتی مصنفہ ارون دتی رائے نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کے جزبات کو بھڑکا رہی ہے تاکہ مسلم نسل کشی شروع ہو۔ جرمن خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ارون دتی رائے کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے مسلمانوں پر کرونا کا الزام عائد کر کے مذہبی کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی جس کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نیا محاذ کھڑا ہوگیا ہے۔ ارون دتی رائے نے کہا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کی حکمت عملی پر دنیا کو نظر رکھنی چاہیے کیونکہ ملک میں مسلمانوں کے لیے صورت حال نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بھارتی مصنفہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں کووِڈ 19 کا مرض کسی حقیقی بحران کی وجہ نہیں بنا،اصل بحران تو نفرت اور بھوک کا ہے، یہاں حکمرانوں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا بحران پیدا کیا، اس سے قبل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کا دہلی میں بھی قتل عام کیا گیا تھا۔ ’’اس وقت بھی کرونا وائرس کی وبا کی آڑ میں مودی  حکومت نوجوان طلبہ کو گرفتار کرنے میں لگی ہے،وکلاء، سینیئر مدیران، سیاسی اور سماجی کارکنوں اور دانشور